دریچہ

 

دریچہ

گڑی ہیں کتنی صلیبیں مرے دریچے میں

ہر ایک اپنے مسیحا کے خوں کا رنگ لیے

ہر ایک وصل خدا وند کی امنگ لیے

کسی پہ کرتے ہیں ابر بہار کو قرباں

کسی پہ قتل مہ تابناک کرتے ہیں

کسی پہ ہوتی ہے سرمست شاخسار دو نیم

کسی پہ باد صبا کو ہلاک کرتے ہیں

ہر آئے دن یہ خداوندگان مہر و جمال

لہو میں غرق مرے غم کدے میں آتے ہیں

اور آئے دن مری نظروں کے سامنے ان کے

شہید جسم سلامت اٹھائے جاتے ہیں

Posts created 921

Related Posts

Begin typing your search term above and press enter to search. Press ESC to cancel.

Back To Top