koi aur hi kaam saump do mujhe ab tum
ساری رات تمہاری یادوں میں خط لکھتے رہے
ساری رات تمہاری یادوں میں خط لکھتے رہے پر درد ہی اتنا تھا کہ اشک بہتے رہے اور الفاظ مٹتے رہے
یہ پارسا لوگ مجھ جیسے گنہگار پے
یہ پارسا لوگ مجھ جیسے گنہگار پے طنز نہ کریں تو مر جائیں
دیجئے بد دعائیں جی بھر کے
دیجئے بد دعائیں جی بھر کے جتنی لکھی ہے گزار کے جائیں گے
ہنس ہنس کے سناتی ہے جہاں بھر کے افسانے پوچھوں
ہنس ہنس کے سناتی ہے جہاں بھر کے افسانے پوچھوں تیرے بارے میں تو رو دیتی ہیں آنکھیں
اپنے پاس ہوں نہ تیرے پاس ہوں
اپنے پاس ہوں نہ تیرے پاس ہوں میں کئی دنوں سے یونہی اداس ہوں
زندگی شاید اسی کا نام ہے
زندگی شاید اسی کا نام ہے دوریاں مجبوریاں تنہائیاں
تمہارے بعد ہوئی مجھے تہجد کی عادت
tumahray baad hui mujhe tahjd ki aadat warna pehlay to mein andheron se dara karta tha تمہارے بعد ہوئی مجھے تہجد کی عادت ورنہ پہلے تو میں اندھیروں سے ڈرا کرتا تھ तुम्हारे बाद ही मुझे हज की आदत पड़ी नहीं तो पहले तो मुझे अँधेरे से डर लगता था
تمھارا دل کبھی پگھلے اگر غم کی حرارت سے
تمھارا دل کبھی پگھلے اگر غم کی حرارت سے تمھیں معلوم ہو جائے گا رونا کس کو کہتے ہیں
ہم کہ دکھ اوڑھ کے خلوت میں پڑے رہتے ہیں
ہم کہ دکھ اوڑھ کے خلوت میں پڑے رہتے ہیں ہم نے بازار میں زخموں کی نمائش نہیں کی