ایک ایسا بھی سفر کروایا زندگی نے جس میں پاوں نہیں دل تھک گیا میرا
تجھ سے بہت شکایتیں ہیں اے زندگی
تجھ سے بہت شکایتیں ہیں اے زندگی سدھر جا ورنہ تجھے بھی چھوڑ دونگا
زندگی بہت کم ہے اس کی قدر کریں
زندگی بہت کم ہے اس کی قدر کریں اس کو مشکل اور آسان بنانا آپ کے ہاتھ میں ہے
زندگی رلاتی بھی انہی کو ہے
زندگی رلاتی بھی انہی کو ہے جو مسکراتے ہوئے بہت اچھے لگتے ہیں
زندگی ایک آئینہ ہے اسے بیزار ہو کر دیکھیں گے
زندگی ایک آئینہ ہے اسے بیزار ہو کر دیکھیں گے تو بیزار ہوتے جائیں گے مسکراتے ہوئے دیکھیں گے تو مسکراتے چلے جائیں گے
زندگی شاید اسی کا نام ہے
زندگی شاید اسی کا نام ہے دوریاں مجبوریاں تنہائیاں