کچھ دن سے انتظار سوال دگر میں ہے

 کچھ دن سے انتظار سوال دگر میں ہے
 کچھ دن سے انتظار سوال دگر میں ہے  

وہ مضمحل حیا جو کسی کی نظر میں ہے 

سیکھی یہیں مرے دل کافر نے بندگی 

رب کریم ہے تو تری رہ گزر میں ہے 

ماضی میں جو مزا مری شام و سحر میں تھا 

اب وہ فقط تصور شام و سحر میں ہے 

کیا جانے کس کو کس سے ہے اب داد کی طلب 

وہ غم جو میرے دل میں ہے تیری نظر میں ہے

Posts created 786

Related Posts

Begin typing your search term above and press enter to search. Press ESC to cancel.

Back To Top