رکنے کا سمے گزر گیا ہے

 رکنے کا سمے گزر گیا ہے

 رکنے کا سمے گزر گیا ہے

جانا ترا اب ٹھہر گیا ہے

رخصت کی گھڑی کھڑی ہے سر پر

دل کوئی دو نیم کر گیا ہے

ماتم کی فضا ہے شہر دل میں

مجھ میں کوئی شخص مر گیا ہے

بجھنے کو ہے پھر سے چشم نرگس

پھر خواب صبا بکھر گیا ہے

بس ایک نگاہ کی تھی اس نے

سارا چہرہ نکھر گیا ہے

پروین شاکر

Posts created 786

Related Posts

Begin typing your search term above and press enter to search. Press ESC to cancel.

Back To Top