دل کی تکلیف کم نہیں کرتے

دل کی تکلیف کم نہیں کرتے

دل کی تکلیف کم نہیں کرتے

اب کوئی شکوہ ہم نہیں کرتے


جانِ جاں تجھ کو اب تری خاطر

یاد ہم کوئی دَم نہیں کرتے


دوسری ہار کی ہوس ہے سو ہم

سرِ تسلیم خم نہیں کرتے


وہ بھی پڑھتا نہیں ہے اب دل سے

ہم بھی نالے کو نم نہیں کرتے


جرم میں ہم کمی کریں بھی تو کیوں

تم سزا بھی تو کم نہیں کرتے

جون ایلیا

 

Posts created 786

Related Posts

Begin typing your search term above and press enter to search. Press ESC to cancel.

Back To Top