دل نے وفا کے نام پر کار وفا نہیں کیا


 دل نے وفا کے نام پر کار وفا نہیں کیا
 دل نے وفا کے نام پر کار وفا نہیں کیا

خود کو ہلاک کر لیا خود کو فدا نہیں کیا

خیرہ سران شوق کا کوئی نہیں ہے جنبہ دار

شہر میں اس گروہ نے کس کو خفا نہیں کیا

جو بھی ہو تم پہ معترض اس کو یہی جواب دو

آپ بہت شریف ہیں آپ نے کیا نہیں کیا

نسبت علم ہے بہت حاکم وقت کو عزیز

اس نے تو کار جہل بھی بے علما نہیں کیا

جس کو بھی شیخ و شاہ نے حکم خدا دیا قرار

ہم نے نہیں کیا وہ کام ہاں بہ خدا نہیں کیا

جون ایلیا

Posts created 786

Related Posts

Begin typing your search term above and press enter to search. Press ESC to cancel.

Back To Top