حیراں ہے جبیں آج کدھر سجدہ روا ہے

حیراں ہے جبیں آج کدھر سجدہ روا ہے 

سر پر ہیں خداوند سر عرش خدا ہے 

کب تک اسے سینچو گے تمنائے ثمر میں 

یہ صبر کا پودا تو نہ پھولا نہ پھلا ہے 

ملتا ہے خراج اس کو تری نان جویں سے 

ہر بادشہ وقت ترے در کا گدا ہے 

ہر ایک عقوبت سے ہے تلخی میں سوا تر 

وہ رنگ جو ناکردہ گناہوں کی سزا ہے 

احسان لیے کتنے مسیحا نفسوں کے 

کیا کیجیے دل کا نہ جلا ہے نہ بجھا ہے 

Posts created 786

Related Posts

Begin typing your search term above and press enter to search. Press ESC to cancel.

Back To Top